پچھلی پوسٹس پڑھنے کے لئے متعلقہ تاریخ پر کلک کیجئے
.
لیا گیا ۔ حقیقت یہ ہے کہ اس سے پہلے بھارت دریائے جہلم اور چناب پر تین ڈیم مکمل کر چکا ہے ۔ یہ کل سات ڈیم ہیں ۔ دو دریاؤں پر سات ڈیم بنانے کے دومقاصد ہیں ۔
اول یہ کہ دریاؤں کا سارا پانی چینلائز کر کے بھارتی پنجاب لیجایا جائے اور ضرورت کے وقت پاکستان کو پانی نہ دے کر قحط کا شکار بنا دیا جائے ۔
دوم جب برف پگلے اور بارشیں زیادہ ہوں تو اس وقت سارا پانی ڈیموں والے پانی سمیت جہلم اور چناب میں چھوڑ دیا جائے تاکہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب آئے ۔ بھارت یہ حرکت دو بار پہلے بھی کر چکا ہے ۔ مگر اس وقت ایک راوی ۔ چناب اور جہلم پر صرف دو یا تین ڈیم تھے ۔
بھارت کا اعلان کہ ڈیم بجلی کی پیداوار کے لئے بنائے جا رہے ہیں سفید جھوٹ اور دھوکا ہے ۔ کیونکہ جموں کشمیر پہاڑی علاقہ ہے ہر جگہ دریاؤں کے راستہ میں بجلی گھر بنائے جا سکتے ہیں اور بڑے ڈیم بنانے کی بالکل بھی ضرورت نہیں ۔
.
میں یہ بھی لکھنا بھول گیا تھا کہ تقسیم ہند کے فارمولا کے مطابق ریاستوں کے پاکستان یا بھارت سے الحاق کا فیصلہ ریاست کی مجموعی آبادی کی بنیاد پر ہونا تھا ۔ اس لئے امریکہ کی ایماء پر پرویز مشرف کا پیش کردہ سات ریاستوں والا فارمولا دوسری وجوہات کے علاوہ بنیادی طور پر بھی غلط ہے ۔ مزید یہ کہ اس فارمولا کے نتیجہ میں جموں پورے کا پورا بھارت کو چلا جائے گا اور دریاؤں کا کنٹرول بھارت کو حاصل ہو گا پھر جب پاکستان کو پانی کی ضرورت ہو گی بھارت دریاؤں کا پانی روک کر قحط کا شکار بنائےگا اور جب پانی وافر ہوگا سارا پانی چھوڑ کر پاکستان کو خطرناک سیلاب سے تباہ کر دے گا ۔
2 Comments:
At 4:33 am, Anonymous said…
hhuummm i didnt get the last paragraph.....
At 4:30 pm, افتخار اجمل بھوپال said…
Zenia
By shelving the decision regarding partition of India in to Pakistan and Bharat and the UNO resolutions about Jammu Kashmir, Pakistan will have no ground to stand on.
Second, by division of JK proposed by Musharraf, nearly whole of Jammu province will go to India giving control of rivers Jehlum and Chenab to Bharat. Consequently, Bharat will be able to divert water of these rivers to her own land making Pakistan dry.
Post a Comment
<< Home