. . . . . Hypocrisy Thy Name is . . . . . منافقت . . . . .

آئین جواں مرداں حق گوئی و بے باکی..اللہ کے بندوں کو آتی نہیں روباہی...Humanity is declining by the day because an invisible termite, Hypocrisy منافقت eats away human values instilled in human brain by the Creator. I dedicate my blog to reveal ugly faces of this monster and will try to find ways to guard against it. My blog will be objective and impersonal. Commentors are requested to keep sanctity of my promise.

Sunday, June 12, 2005

شاعری ایک ذریعہ منافقت کا بھی --- Poetry a Source of Hypocrisy

شاعر ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنے کلام اور اپنے عمل سے قومیں بنا دیں یا سوئی ہوئی قوموں کو جگا کر مضبوط بنیادوں پر استوار کر دیا مگر دیکھا گیا ہے کہ کئی شاعر اپنی عملی زندگی کے بالکل برعکس لکھتے ہیں ۔ نمعلوم کیوں مجھے ایسے لوگ پسند نہیں جو کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں ۔ ق‍رآن الحکیم کی سورۃ الصّف۔ آیت 2 اور 3 ۔ " اے لوگو۔ جو ایمان لائے ہو۔ تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو۔ اللہ کے نزدیک یہ سخت ناپسندیدہ حرکت ہے کہ تم کہو وہ بات جو کرتے نہیں"۔

فیض احمد فیض انڈین سول سروس کا منتخب بیوروکریٹ تھا جو اسلام اور پاکستان کی نسبت قاض حکومت برطانیہ کا زیادہ دلدادہ تھا۔ اس نے شادی غیر ملکی گوری سے کی تھی اور اس کی بیٹی سلیمہ (جس کی شعیب ہاشمی سے شادی ہوئی) حکمرانوں اور وڈ یروں کے لئے قائم کردہ سکول (کنیئرڈ کالج۔ لاہور) میں پڑھتی تھی۔ وہ ایک ارسٹو کریٹ تھا اور باتیں کیمیونسٹ مساوات کی کرتا تھا۔ اس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو نے یہ کردار ادا کیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ بھٹو کے دور میں فیض احمد فیض کی شاعری کو عروچ پر پہنچایا گیا اور علامہ اقبال ۔ الطاف حسین حالی اور دوسرے شاعروں اور ادیبوں کی سبق آموز نظمیں اور مضامین کورس کی کتابوں سے نکال دیئے گئے۔

حارث بن خرم نے 2 جون کو فیض احمد فیض کی ایک نظم نقل کی تھی۔ جو علامہ اقبال کی ایک نظم کی ہجو کے طور پرفیض احمد فیض نے لکھی تھی۔ کمال یہ ہے کہ حاکمی خیالات رکھنے والا دوسروں کو غریبوں کی حالت اصل سے زیادہ خراب بتاتا ہے۔
مجھے اصل نظم کے کچھ شعر یاد ہیں جو لکھ رہا ہوں۔

یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی

دونیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی

خیاباں میں ہے منتظر لالہ کب سے
قبا چاہئیے ان کو خون عرب سے

4 Comments:

  • At 9:49 pm, Anonymous Anonymous said…

    اقبال باعمل؟

     
  • At 8:34 am, Blogger افتخار اجمل بھوپال said…

    جہانتک مجھے یاد پڑتا ہے ۔میں نے علّامہ اقبال کو باعمل کہیں نہیں لکھا ۔ چنانجہ یہ سوال میری سمجھ میں نہیں آیا ۔

     
  • At 9:33 am, Anonymous Anonymous said…

    آپ لکھتے ہیں:

    علامہ اقبال ۔ الطاف حسین حالی اور دوسرے با عمل شاعروں

     
  • At 10:22 am, Blogger افتخار اجمل بھوپال said…

    آپ کے اعتراض کے باعث میں نے باعمل کا لفظ حذف کر دیا ہے گو کہ یہاں میرا مطلب سیاسی لحاظ سے باعمل تھا کیونکہ بات فیض احمد فیض کے سیاسی کردار کی ہو رہی تھی۔

     

Post a Comment

<< Home