. . . . . Hypocrisy Thy Name is . . . . . منافقت . . . . .

آئین جواں مرداں حق گوئی و بے باکی..اللہ کے بندوں کو آتی نہیں روباہی...Humanity is declining by the day because an invisible termite, Hypocrisy منافقت eats away human values instilled in human brain by the Creator. I dedicate my blog to reveal ugly faces of this monster and will try to find ways to guard against it. My blog will be objective and impersonal. Commentors are requested to keep sanctity of my promise.

Thursday, September 15, 2005

مزاح کی حس

قدیر احمد رانا صاحب فرماتے ہیں ۔
یہ جان کر خوشگوار حیرت ہوئی کہ "آپ بھی" حسِ مزاح رکھتے ہیں ۔ ورنہ تو آپ کی خشک و غمگین تحریریں پڑھ کر بالکل یہ گمان نہیں ہوتا کہ چمنستانِ اجمل میں کوئی کلی بھی کھلتی ہوگی آپ نے کہا کہ آپ کی حسِ مزاح قومی بے غیرتی کی وجہ سے خوابیدہ ہو چکی ہے ۔ کچھ لوگ کسی بات کو سنجیدگی سے بیان کرتے ہیں اور کچھ لوگ مزاحیہ پیرائے میں اس کے لتے لیتے ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ دوسرا کام ٹھیک ہے ۔ بجائے اس کے کہ آپ غلط چیزوں کو دل پر لے لیں اور غمزدہ ہو کر دوسروں کو بھی غمزدہ کریں ، میری ناقص رائے میں ہونا یوں چاہیے کہ اگر آپ کو کوئی چیز بری لگی ہے تو آپ ضرور اس کی خبر لیں لیکن اسے اس انداز میں بیان کریں کہ قاری پر خوشگوار تاثر قائم ہو ۔ اکثر قارئین سنجیدہ تحریروں سے گریز کرتے ہیں ، اگر اسی بات کو آپ مزاح کا پہلو دے دیں تو قاری آپ کی تحریر سے لطف اندوز بھی ہوگا اور اس پر آپ کی باتوں کا اثر بھی زیادہ ہوگا

رانا صاحب سے گذارش ہے کہ میں نے ملکی حالات لکھا تھا قومی بے غیرتی نہیں ۔ میرے سر پر پہلے ہی بال تھوڑے ہیں کچھ خیال کریں ۔ رہا میرا چمن تو جناب یہاں ماشاء اللہ کلیوں کے علاوہ پھول بھی کھلتے ہیں ۔ میں نے سنا تھا کہ رلانے والی فلمیں زیادہ کامیاب ہوتی ہیں مگر آپ نے اس کا الٹ بتایا ہے ۔ خیر میں فلموں کی پیروی نہیں کر رہا مجھے تو فلم دیکھے بھی پنتیس سال ہو گئے ہیں ۔

ہر بات میں مزاح پیدا نہیں کیا جا سکتا ۔ کچھ حقائق ایسے ہوتے ہیں جنہیں سنجیدگی سے ہی بیان کیا جاتا ہے ۔ آپ نے صحیح فرمایا کہ اکثر قارئین سنجیدہ تحریروں سے گریز کرتے ہیں ۔ میرے تجربہ کے مطابق ہم لوگ صرف ہلّہ گلہ چاہتے ہیں زندگی کے سنجیدہ حقائق کو اپنانا نہیں چاہتے اسی لئے انحطاط پذیر ہیں ۔میری سنجیدہ تحریروں وجہ سے میں جتنی محنت سے مضمون تیار کرتا ہوں میرے قارئین اس لحاظ سے بہت ہی کم ہیں ۔ اللہ سبحانہ و تعالی نے مجھے قارئین اور سامعین اکٹھے کرنے کا فن بھی سکھایا ہے ۔ اللہ کے فضل سے جب بھی تقریر کے لئے کھڑا ہو جاؤں ہال بار بار تالیوں سے گونجتا ہے اور اگر مزاح شروع کروں تو سامعین لو پوٹ ہو جاتے ہیں ۔ لوگ مجھ سے سنجیدگی کے ساتھ ساتھ مزاح سے بھرے استقبالیے اور الوداعیے بھی لکھواتے رہتے ہیں ۔

بات یہ ہے کہ جب اتنے ذہین لڑکیاں اور لڑکے خوش کن تحریروں سے چمن سجا رہے ہیں تو ایک سنجیدہ تحریر وقت کی ضرورت بن جاتی ہے ۔ خاص کر ایسے حقائق جن سے ہماری حکومت اور تعلیمی ادارے چشم پوشی برت رہے ہیں انہیں نوجوان نسل تک پہنچانا فرض منصبی ہے ۔

مجھے دوسروں کی خدمت میں بہت لطف آتا ہے اور ہنسانا ایک عمدہ خدمت ہے ۔ جو لوگ مجھے سالہا سال سے جانتے ہیں وہ مجھے دیکھتے ہی یہ کہہ کر ہنسنا شروع کر دیتے ہیں ۔ اوہ اجمل تو ہنسا ہنسا کر بے حال کر دیتا ہے ۔ تو پھر میں نے مزاح اور مزاح نگاری کیوں چھوڑی ۔ اس کی وجہ زمانے کا مزاج ہے جو کہ بدل گیا ہے ۔ آجکل مزاح کسی کی سمجھ میں ہی نہیں آتا ۔ مذاق کرنے کے بعد بتانا پڑتا ہے کہ میں مذاق کر رہا ہوں ورنہ تعلقات بگڑنے کا اندیشہ لاحق ہو جاتا ہے ۔ آجکل کا مذاق بے ڈنگ الفاظ ۔ ٹوٹے فقرے اور بے ہنگم حرکتیں ہیں جو لغت کے مطابق مزاح نہیں کہلاتا ۔

آج کل کے ترقی یافتہ دور میں پڑھے لکھے لوگوں کے مزاج کا ایک نمونہ یہ ہے کہ میں نے اپنے دفتر میں کمپیوٹرگرافکس میں پرنٹ کر کے آویزاں کر دیا ۔
Test of fairness is, how fair you are to those who are not.

کئی آفیسران نے میرے ساتھ اختلاف کیا ۔ دو نے تو باقاعدہ جھگڑا کیا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی میرے ساتھ زیادتی کرے اور میں اس کے ساتھ فیئر رہوں ۔ یہ ممکن ہی نہیں ۔ ان میں سے ایک بڑی فیسوں والے ایک مشہور انگریزی سکول کا پڑھا ہوا تھا ۔

اب کوئی مجھے سمجھائے کہ ایسے معاشرے میں مزاح نگاری کیسے ہو سکتی ہے ۔

5 Comments:

  • At 6:27 pm, Blogger Shaper said…

    wooo nice template... plz change the english fonts and size... its hard to read in blog.

    deal with the unfair people with more fair way ... thats what islam teach us. but if some one make an angry face and writing good things who gonna read it.... lol

     
  • At 10:33 pm, Blogger Shuaib said…

    بلاگر میں تبصرات کی سٹنگس میں جاکر آپشن تبدیل کردیں:
    Show word verification for comments?
    اسکی بدولت آپ اشتہارات والے کامنٹس سے محفوظ رہیں گے ۔

     
  • At 3:19 am, Blogger Saqib Saud said…

    "پیٹ بہت بری چیز ہے انسان سے کچھ کا کچھ کرا دیتا ہے ۔ کوئی میرے جیسے بھی ہوتے ہیں کہ 1982 میں وطن کی محبت میں اکیاون ہزار ڈالر سالانہ کی آفر چھوڑ کر وطن واپس آ جاتے ہیں اپنے ہی ہموطنوں سے بیوقوف کہلانے کے لئے ۔"



    اجمل صاحب یہ وطن ان قربانیوں کی وجہ سے ہی تو اب تک قائم ہے۔ورنہ تو یہ کب کا۔۔۔

     
  • At 2:34 pm, Blogger افتخار اجمل بھوپال said…

    شبیر صاحب
    میں نے دونوں بلاگز میں مزید کچھ تبدیلیاں کی ہیں ۔ کیا خیال ہے کچھ بہتری ہوئی ؟
    جہاں تک تحریر کا تعلق ہے انشاء اللہ مزاح بھی ملے گا ۔

    شعیب صاحب
    میں دونوں بلاگز کی جراحی میں پھنسا ہوا تھا ۔ الحمدللہ آج پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے جس میں ورڈ ویریفیکیشن بھی شامل ہے ۔مزید کو مشورہ ؟

    ثاقب سعود صاحب
    دعا کیا کیجئے میرے لئے کہ اللہ برائی سے بچائے ۔

    قدیر احمد رانا صاحب
    پرانی کے علاوہ نئی مزاحیہ تحریریں بھی انشاء اللہ آئیں گی مگر آہستہ آہستہ ۔ ذرا میرے دونوں بلاگز پر ایک نظر ڈال کر اپنے ماہرانہ مشورہ سے نوازیئے ۔

     
  • At 8:55 pm, Anonymous Anonymous said…

    salam
    thanks for taggin me :) but i dont think so there is somethin i cud share or anyone wud love to read so me sorry for this :) hope its ok
    it was nice to c u atleast do have a clue abt me :)
    i wanted to comment earlier abt the theme and fonts per thouth u might love them but watchin lots of pplz tellin u to change so here is my vote in favour of overhaulin ur blog :)
    wasalam

     

Post a Comment

<< Home