اقبال دہشت گرد تھا ؟
تیری دوا جنیوا میں ہے نہ لندن میں
فرنگ کی رگ جا پنجہۂ یہود میں ہے
سنا ہے میں نے غلامی سے امّتوں کی نجات
خودی کی پروش و لذّت نمود میں ہے
۔ ۔ ۔ ۔
ہسپانیہ پر حق نہیں کیوں اہل عرب کا
۔ ۔ ۔ ۔
وہ فاقہ کش کہ موت سے ڈرتا نہیں ذرا
روح محمد اس کے بدن سے نکال دو
افغانیوں کی غیرت دیں کا ہے یہ علاج
ملّا کو اس کے کوہ و دمن سے نکال دو
۔ ۔ ۔ ۔
کافر کی موت سے بھی لرزتا ہو جس کا دل
کہتا ہے کون اس سے کہ مسلماں کی موت مر
تعلیم اس کو چاہیئے ترک جہاد کی
دنیا کو جس کے پنجہء خونی سے ہو خطر
5 Comments:
At 8:49 am, Nauman said…
Interesting.
At 9:24 pm, Saqib Saud said…
شکر ہے خدا کا کہ علامہ اقبال زندہ نہیں ہیں۔
At 9:26 pm, Saqib Saud said…
This comment has been removed by a blog administrator.
At 9:27 pm, Saqib Saud said…
پھر تو قائداعظم بھی دہشت گرد تھے؟
At 8:25 am, افتخار اجمل بھوپال said…
Wisesabre
آجکل ایسے آزاد خیال پیدہ ہو گئے ہیں جو ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں کہ پاکستان مسلمانوں کے لئے نہیں بنا تھا
Post a Comment
<< Home