امدادی کاموں میں افراتفری
پشاور میں بی بی سی کے نامہ نگار رحیم اللہ یوسفزئی کے مطابق امدادی کاموں کو بے یقینی اور افراتفری پہلے دن نظر آرہی تھی وہ اب بھی عیاں ہے۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ امدادی کام کو کنٹرول کرنے والے ادارے فوج اور سول انتظامیہ کے مابین رابطے کا فقدان ہے۔
’سول انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کا کہنا ہے کہ امدادی کام پر فوج کا قبضہ ہے اور ان پر اس کسی طرح کا اختیار نہیں ہے۔‘
نامہ نگار کے مطابق زلزلہ زدگان کے لیے ہونے والے امدادی کام کی اہم بات یہ ہے کہ غیر ملکی امدادی ادارے اور غیر ملکی ماہرین ریلیف آپریشن پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کی طرف سے کہا جا رہا ہے اگر بروقت امداد نہ پہنچی تو مزید اموات ہوں گی جبکہ دوسری طرف وفاقی حکومت ’سب اچھا ہے‘ کی رٹ لگائے ہوئے ہے۔
نامہ نگار کے مطابق وزیر اعظم یہ کوشش کر رہے ہیں کہ امدادی کام کے سلسلے میں ان کی حکومت کی بدنامی نہ ہو۔
’اس کوشش میں وہ اصل مسائل سے چشم پوشی کر رہے ہیں۔‘
0 Comments:
Post a Comment
<< Home